غورو فکر کرنے سے عقدے کھلتے ہیں۔میں نے نصف صدی سے ہر دور میں ایک متحرک مددگار اور بہترین سماجی زندگی خدا کے فضل والدین کی دعاؤں اور آپ سب دوستوں کی مہربانی سے گزار لی ہے۔مگر میں کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ ہمارے بزرگوں کے زمانے میں بہت کم وسائل اور مشکل سماجی ربط کے باوجود جیسے انہوں نے گزاری ہم نے اسے کس حد تک اپنایا۔۔تعلقات کا جو عظیم خزانہ وہ ہمارے سپرد کر کے گئے ہم نے کہاں تک اس سے انصاف کیا۔اپنے دوستوں کے ساتھ دکھ سکھ کے جو رشتے انہوں نے قائم کئے اور اخلاص بلند ہمتی اور وضعداری کی جو مثالیں قائم کیں۔ہم کہاں تک نبھا سکے۔اور اپنی اولادوں کے لئے کتنے ایسے چھوڑ کے جائیں گے جن سے کوئی خونی رشتہ نہ ہونے کے باوجود وہ ہماری عزت کے پاسدار اور ہرمشکل کے ساتھی رہے۔۔گذشتہ روز چوہدری قیصر عباس گجر ڈی ایس پی کوٹمومن کسی سرکاری کام کے سلسلے میں منڈی تشریف لائے۔۔ان کے نانا مرحوم اور ہمارے بزرگ دوست تھے۔۔ہمیں بھی اپنے یہ خاندانی بھانجے بہت پیارے ہیں۔۔گھر تشریف لائے اور اپنے بیج میٹ اور انتہائی بلند کردار پولیس افسر ملک امجد کھوکھر ڈی ایس پی صدر کو بھی تکلیف دی۔دلی خوشی ہوئی کہ ایک نوجوان روایات کا اس قدر امین ہے۔۔آج کے جس پرفتن دور میں ہم زندہ ہیں۔۔ایک مؤثر اوربھر پور سماجی زندگی ہونے کے باوجود میں آج تک بھی شاید ایک ایسا دوست نہی بنا سکا۔۔جو مشکلوں کے زمانے میں میرے دادا اور والدین نے ہمارے لئے چھوڑے۔۔عظیم ہیں وہ لوگ جو اپنے دوستوں پر اپنے آباء کے یارانوں کو ترجیح دیتے ہیں اور انہیں تیسری نسل میں بھی سینے سے لگائے ہوئے ہیں۔۔ڈی ایس پی صاحب آپ کے لئے ڈھیروں دعائیں۔۔

غورو فکر کرنے سے عقدے کھلتے ہیں چوہدری تصور عباس گوندل
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل