محمود پرویز رانجھا شہید کیس ملزمان کو دو بار سزائے موت انصاف پر مبنی ایک تاریخی فیصلہ ہے احسن عامر گوندل ،
جس کے تحت تین نامزد ملزمان کو دو، دو بار سزائے موت سنائی گئی۔ اس فیصلے نے نہ صرف عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو مزید مضبوط کیا بلکہ شہید کے خاندان اور انصاف پسند طبقے کے لیے ایک اہم سنگِ میل بھی ثابت ہوا۔
معروف بزنسمین سنیئر وکیل احسن عامر گوندل ایڈووکیٹ نے رٹ نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ:
“یہ فیصلہ عدالتی نظام میں موجود انصاف کے جذبے کی ایک روشن مثال ہے۔ محمود پرویز رانجھا شہید جیسے نڈر اور حق گو وکلاء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ عدالت نے جو فیصلہ سنایا، وہ قانون کی حکمرانی اور انصاف کی بالادستی کو ظاہر کرتا ہے۔”
احسن عامر گوندل نے مزید کہا کہ شہید رانجھا ایک بااصول، بہادر اور عدل کے علمبردار وکیل تھے۔ اُن کی جدوجہد، قربانی اور سچائی کی راہ میں دی گئی شہادت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ عدالت کا یہ فیصلہ اُن کی قربانی کا عملی اعتراف ہے۔
انہوں نے پنجاب بار کونسل، وکلاء برادری، سول سوسائٹی اور تمام اہلِ علاقہ سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد کو جاری رکھیں تاکہ مستقبل میں کوئی مظلوم انصاف سے محروم نہ رہے۔
یہ فیصلہ مظلوموں کے لیے اُمید کی کرن ہے اور ظالموں کے لیے واضح پیغام کہ قانون سے بالا کوئی نہیں
0






