0

مسرت کی طرف سے مسرت بھرا سلام سبکو !-تفصیلات جاننے کے لیے کلک کریں

تحریر ۔مسرت ریاض جعفری
عنوان ۔ڈائیوو ویسٹ منیجمنٹ کمپنی جھنگ
انہاں دے بال ساری رات روندن ،بھک توں سمدے نئی
جنہاں دی کہیں دے بالاں کوں کھڈیندے شام تھی ویندی
جے سچ آکھنڑ بغاوت ھے بغاوت ناں ہے شاکر دا
چڑھا نیزے تے سر بھانویں میڈے خيمے جلا ڈیوو
(شاکر شجاع آبادی )
مسرت کی طرف سے مسرت بھرا سلام سبکو ۔میں امید کرتا ہوں میرے سوشل میڈیا کی تمام بہنيں اور بھائی اللّه پاک کی حفظ و امان میں خیر عافیت سے ھوں گے ۔زندگی میں بچپن سے یہ سنتے آرہے ھیں کہ شہری علاقہ جات میں صفائی و ستھرائی کا بھی ادارہ ھے چونکہ ہم بنیادی طور پر دیہاتی علاقہ سے تعلق رکھنے والے اور شہری علاقہ جات میں پڑھائی کرنے والے الحمدلله باضمیر انسان ہیں ۔خیر میرا سولہ سال کا سوشل ورک کا تجربہ اور کالم نگاری کا 14 سالہ تجربات کی بنیاد پر میں مريم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب کے تمام پروگرامز کو مدنظر رکھوں تو سب ایک طرف صاف ستھرا پنجاب ایک طرف کیونکہ یہ درحقیقت غریب گھرانوں کا پروگرام ھے ،پھر پنجاب کے دس کے لگ بھگ ڈویژن ،اکتالیس کے لگ بھگ اضلاع اور 156 تحصیلیں اور اب پنجاب کے ضلع جھنگ کی چار تحصیلیں 94 کے لگ بھگ یونین کونسل جس میں تحصیل جھنگ کی مكلمل طور پر 57 یونین کونسل جس میں شہری علاقہ جات کی 13 اور دیہاتی علاقہ جات کی 44 یونین کونسل پھر جھنگ تحصیل کی صاف ستھرا پنجاب کی ٹھیکیدار کمپنی ڈائیوو ویسٹ منیجمنٹ کی بات نہ کی جاۓ تو یہ بات اصولوں کے خلاف اور عدل و انصاف کے خلاف هو گی یہ کمپنی پنجاب میں وہ کمپنی ھے جو ملتان ،گجرانوالہ ،ڈیرہ غازی خان اور فیصل آباد ڈویژن کے ضلع جھنگ کی تحصیل جھنگ میں ناقابل تعریف کام کر رہی ہے۔
خیر اب آپ کو اگر ساده الفاظ میں سمجھانا شروع کروں تو میں ضرب المثل کے طور پر اس پروگرام کا مختصر مگر جامع آپ لوگوں کو ڈھانچا سمجھانے جا رہا ھوں جی فرض کرے ضلع جھنگ کی ایک تحصیل جھنگ جس کی شہر کی 13 اور اس کے دیہاتی علاقہ جات کی 44 یونین کونسل ھیں مطلب مكلمل طور پر جھنگ تحصیل کی 57 یونین کونسل اور ضلع جھنگ کی 94 کے لگ بھگ یونین کونسلز ھیں ہر یونین کونسل میں دو مختلف مواضع جات کے دو مختلف مقامات پر ایک یونین کونسل میں ویسٹ انکلوژر پوائنٹ بنائے گے ھیں کوڑا کرکٹ اکھٹا کرنے کے لیے اس میں 20 یا 25 مختلف نامی مواضع جات اور ہزاروں کی آبادی ھے ۔جی اب جھنگ تحصیل کی 44 یونین کونسل ھیں ہر یونین کونسل میں دو جگہ کوڑا کرکٹ اکھٹا کرنے کے مقامات ھیں تو آپ سمجھ جائیں مکمل 88 پوائنٹ جھنگ تحصیل کے دیہاتی علاقہ جات میں بن گے ھیں ۔
جی اب شہری علاقہ جات میں 2 ٹی سی پی پوائنٹ بنے ھوئے ھیں جہاں پر شہری علاقہ کا کوڑا کرکٹ اکھٹا کیا جاتا ہے اب اس کے بعد کنڈا پر ناپ تول کیا جاتا ھے اس کے بعد آخری مرحلہ ڈمپ پر لے جانا ہوتا ہے جھنگ تحصیل کا روزانہ کی بنیاد پر ساڑھے پانچ سو سے لے کر 600 ٹن تک وزن کے حساب سے کوڑا کرکٹ اکھٹا کیا جاتا ہے ایک ٹن میں 25 من هوتے ھیں اور ایک من میں 40 کلو هوتے ھیں اور 1 کلو میں 1000 گرام هوتے ھیں اور 1000 گرام میں 20 چھٹانک هوتے ھیں خیر بات تو ایک بڑے سے لیکر چھوٹے سے چھوٹے سکیل پر آگئی جی اب اسی طرح جھنگ کی تحصیل کی بات کی جاۓ تو اس میں 303 مشينری ہے جس میں لوڈر رکشہ کی تعداد 179 ٹریکٹر ٹرالی کی تعداد 23 ھے باقی مختلف مشینری ملکر 303 تعداد بناتی ھے اب ہر یونین کونسل میں سینٹری ورکران اس کے بعد ہیلپر پھر ڈرائیور پھر سپروائزر اس سے آگے کا سکیل اسسٹنٹ یا ایریا منیجر اس کے تحصیل منیجر پھر ڈپٹی ڈی ایم پھر ڈی ایم پھر آر ایم پھر آر ایم پھر جی ایم اور پھر صدر.ہم بات کرے گے آج جھنگ تحصیل پھر اس میں کام کرنے والی ٹھیکیدار کمپنی کی جس کے 1150 سینٹری ورکر 300 ڈرائیور ،57 سپروائزر اور 24 ہیلپرز ھیں اس وقت اب فرض کرے کسی بھی یونین کونسل ہم نمبر 30 لے لیتے ھیں پیرکوٹ سدهانہ جس کے سپروائزر کا نام اعجاز مصطفیٰ ھے اب انکے آگے اسسٹنٹ منیجر جنکے نام کچھ یوں ھیں اپنے متعلقہ ایریاز کے رانا طاہر ،محمد وقاص رضا ،محمد عثمان ،شاہ زیب جوتہ جو تحصیل منیجر کے علاوہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ منیجر کی بھی ذمہ داری نبها رہے ہیں پھر باری آتی ہے وسیم انوار کی جو آج کل ڈی ایم جھنگ کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اس کے بعد آر ایم مطلب ریجینل منیجر جواد قادر پھر جی ایم و صدر ۔۔۔اب اس کمپنی کو صاف ستھرا پنجاب کے سرکاری افسران جس میں مانیٹرنگ پروگرام کے فرحان مہدی ،عمران گلشن پھر اسسٹنٹ منیجر عمران وسیر اور پھر ڈی ایم صاف ستھرا پنجاب بلال جاوید احسن طریقے سے اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں ۔
ہم اپنے نظریات کی بنیاد پر پاکستان مسلم لیگ ن کی سیاسی جماعت سمجھ کر مخالفت تو کر سکتے ھیں اور سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت کا نام بھی دیا جا سکتا ہے اور پھر اس بناء پر کم ظرفی بھی تو دکھائی جا سکتی ہے کہ یہ تو ن لیگ کا اچھا پروگرام ھے لیکن اس کے لیڈر اچھے نہیں خیر ہر انسان کا اپنا ظرف جو کسی انسان کا ظرف هو گا وہی سوچے گا ۔ لیکن ہم اس انا کی خاطر بھول جاتے ھیں کہ کیا بڑی عید کے موقع پر تین دن مسلسل اپنی خوشیوں کو لوگوں کی عزت اور خوشیوں پر قربان کرنے والے نہ صرف یہ ورکران ڈائیوو کمپنی کے ہیرو ھیں بلکہ ہمارے جھنگ اور پنجاب کے بھی ہیرو ھیں جن نے آلائشيں اٹھانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ۔ یہ ہم کبھی بھول کر بھی اندازہ نہیں لگا سکتے کہ یہ صفائی اور ستھرائی پروگرام کس طبقہ کا پروگرام ھے جس کو کبھی کبھار ہم نے ٹارچر اور ٹارگٹ کیا ہوا ہے تھوڑا نہیں پورا سوچئیے ذرا یہ کام کرنے والے کس کے بچے ھیں جو علی الصبح اپنے کام پر نکل کر صفائی و ستھرائی پاکیزگی و طہارت کو عوام الناس کا وطیرہ بنانے میں قدم بہ قدم کھڑے هوتے ھیں اور ضلع جھنگ کی غیور عوام کی امیدوں کا محور بننے اور ہمہ دم و ہمہ تن رہنے کے لیے چاکس و چوبند رہتے ھیں اس کے علاوہ محنت کش تو اللّه پاک کا پسندیده انسان ھے ۔
یہاں پر مجھے ایک اس غریب طبقہ کے پروگرام کی رونمائی اور روشنائی کے حوالہ سے ایک ساغر صدیقی صاحب کا ایک انمول شعر یاد آگیا ہے
جس بستی میں ہم بستے ھیں
روٹی مہنگی غم سستے ھیں
(ساغر صدیقی )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں