0

دہشت گردی ایک ایسا ناسور ہے جو کسی بھی معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیتا ہے۔

فتنہ خوارج اور پاک فوج کی لازوال قربانیاں
دہشت گردی ایک ایسا ناسور ہے جو کسی بھی معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیتا ہے۔ خوارج ہمیشہ سے اسلام کے نام پر گمراہ کن نظریات پھیلا کر فساد برپا کرتے آئے ہیں۔ ان کے ہاتھوں نہ صرف بے گناہ انسانوں کی جانیں ضائع ہوئیں بلکہ مسلم امہ کی وحدت کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ پاکستان جیسے امن پسند ملک کو بھی دہائیوں سے انہی خوارج اور دہشت گرد گروہوں کی بربریت کا سامنا ہے۔ مختلف ادوار میں یہ گروہ غیر ملکی فنڈنگ اور بیرونی سازشوں کے سہارے وطنِ عزیز کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے رہے، مگر الحمدللہ! پاکستان کی بہادر افواج نے ہر محاذ پر دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔
پاکستان وہ واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے جو اسلام دشمن قوتوں کی آنکھوں میں ہمیشہ کھٹکتی رہی ہے۔ بھارت ہو یا اس کے اتحادی، ہر سطح پر پاکستان کے خلاف سازشوں کے جال بُنے گئے۔ کبھی سرحدوں پر اشتعال انگیزی، کبھی اندرونی دہشت گردی کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن یہ بات باعثِ فخر ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں اور پاک فوج نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت، عزم اور قربانیوں کے ذریعے دشمن کو بارہا منہ کی کھانے پر مجبور کیا۔
حال ہی میں ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے کئی بڑے واقعات رونما ہوئے جنہوں نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا۔ خیبر پختونخوا کے اضلاع باجوڑ، جنوبی وزیرستان اور لوئر دیر میں ہونے والے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران پاک فوج کے انیس جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا لیکن ساتھ ہی پینتالیس دہشت گردوں کو واصلِ جہنم کیا۔ یہ قربانیاں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ پاکستان کے سپاہی کسی قیمت پر ملک دشمن عناصر کو سر اُٹھانے نہیں دیتے۔
اسی طرح بلوچستان کے ہارنائی اور کلات کے علاقوں میں کیے گئے کلیئرنس آپریشنز میں دہشت گردوں نے فوجی قافلوں کو نشانہ بنایا، لیکن پاکستانی جوانوں نے سینہ سپر ہو کر دشمن کا مقابلہ کیا۔ ان کارروائیوں میں اٹھارہ جوان شہید ہوئے جبکہ تئیس دہشت گرد مارے گئے۔ ان بہادر سپاہیوں کی شہادتیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ وطن کی حفاظت کے لیے ہماری فوج ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہے۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بھی ایک دلخراش واقعہ پیش آیا جب ایک فوجی قافلہ دہشت گردوں کے نصب کردہ بارودی مواد کا نشانہ بنا۔ اس حملے میں میجر محمد رضوان طاہر، نائک ابنِ امین اور لانس نائک محمد یونس نے اپنی جانیں وطن پر قربان کر دیں۔ ان کی قربانیاں تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گی، کیونکہ یہ صرف ایک فوجی فریضہ نہیں بلکہ ایمان اور وطن سے محبت کا مظہر تھیں۔
اسی طرح شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خودکش حملے میں پاک فوج کے کئی جوان شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ اس حقیقت کو مزید واضح کرتا ہے کہ دشمن چاہے اندر سے ہو یا باہر سے، اس کا مقصد پاکستان کے امن اور استحکام کو تہ و بالا کرنا ہے۔ لیکن پاک فوج کے عزم و حوصلے کے سامنے ہر سازش، ہر حملہ، اور ہر فتنہ ہمیشہ ناکام ہوا ہے۔
ان حالیہ واقعات میں شہید ہونے والے افسران و جوان دراصل اس قوم کے ہیرو ہیں۔ ان میں سے اکثر نے دشمن کو مار بھگانے کے بعد اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کی قربانیاں محض ایک جنگی کارنامہ نہیں بلکہ ایک ایسی داستانِ وفا ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے مثال بن چکی ہیں۔ ان شہداء کی ماؤں کی آنکھوں کے آنسو اور ان کے اہلِ خانہ کا صبر اس قوم کی بقا کی ضمانت ہے۔
یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ خوارج کا یہ فتنہ صرف گولیاں چلانے یا بم دھماکوں تک محدود نہیں — یہ ذہنی جنگ بھی ہے۔ دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان کے عوام اور افواج کے درمیان بداعتمادی پیدا کی جائے، لیکن قوم جب تک اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، کوئی بھی طاقت اس وطن کی بنیادیں نہیں ہلا سکتی۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم ایک متحد قوت بن کر دہشت گردی کے خلاف صف آرا ہو۔ کسی بھی ایسے بیانیے یا پروپیگنڈے کو رد کر دیا جائے جو پاک فوج کی قربانیوں کو متنازع بنانے کی کوشش کرے۔ دہشت گرد خواہ کسی بھی نظریے یا چہرے میں چھپے ہوں، وہ کسی ہمدردی یا رعایت کے مستحق نہیں۔
آئیں، ہم سب مل کر اس عہد کو تازہ کریں کہ وطنِ عزیز کی سلامتی، امن اور بقا کے لیے اپنی افواج کے ساتھ ہر محاذ پر کھڑے رہیں گے۔ کیونکہ پاکستان کی حفاظت دراصل ہمارے ایمان، ہماری شناخت اور ہماری آنے والی نسلوں کے مستقبل کی ضمانت ہے.
“پاک فوج کے شہداء قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں ان کی قربانیاں پاکستان کی بقا اور امن کی ضمانت ہیں۔ دشمن کے فتنوں کو ناکام بنانا صرف فوج کا نہیں، پوری قوم کا فرض ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں